نامور دینی شخصیت اور مورخ محمد قاسم فرشتہؔ کی تاریخ ہند جو ’’تاریخ فرشتہ‘‘ کے نام سے مشہور ہے۔ اس کا ایک باب میںسلطان محمود غزنوی رحمۃ اللہ علیہ کی زندگی کے حالات‘ شخصیت اور کارہائے نمایاں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔سلطان محمود غزنوی رحمۃ اللہ علیہ دن کو فتوحات سر کرتا اور رات کو درود پاک حضور نبی کریم آقائے دو جہاں ﷺ پر بھیجتا تھا۔ ایک رات رعایا کہ حالات معلوم کرنے کیلئے غزنی کے کسی محلہ میں جاکر دیکھ رہا تھا کہ ایک لڑکا کسی مسجد سے اندھیرے میں آتا کوئی کتاب اٹھائے ہوئے ایک امیر آدمی کے گھر کے ساتھ جو شمع دان روشن تھا کچھ دیر کتاب کو دیکھتا پھر واپس چلا جاتا‘ رات کے گشت میں سلطان نے اسے کئی بار ایسا کرتے دیکھا اور اس سے دریافت فرمایا کہ یہ تو کیا کررہا ہے؟ اس لڑکے نے بتایا کہ وہ قرآن پاک حفظ کررہا ہے‘ رات کو اندھیرا ہے‘ مسجد میں چراغ نہیں ہے‘ میرے پاس چراغ روشن کرنے کے پیسے نہیں ہیں‘ سلطان نے اسی وقت اپنے محل میں جاکر اپنے اہلکار کے ذریعے چراغ کا بندوبست اوردیگر سہولیات کا بندوبست کردیا‘ لڑکا مطمئن اور خوش ہوگیا۔ سلطان محمود غزنوی رحمۃ اللہ علیہ کو شیطان نے تین شکوک میں مبتلا کررکھا تھا؟ ایک: یہ کہ وہ شاید سبکتگین کا بیٹا ہے یا نہیں۔ دوسرا: اس حدیث مبارکہ پر کہ میری امت کے علماء انبیاء علیہم السلام کے وارث ہیں‘ شک تھا۔ تیسرا: قیامت برپا ہوگی یا نہیں کہ یہاں دنیا پر ہی اچھائی کی تعریف‘ برائی کی مذمت یعنی سزا مل جاتی ہے۔ طالب علم لڑکے کی مدد کرنے کے بعد سلطان المعظم رات کو آقا دوجہاں حضور نبی کریم ﷺ کی بارگاہ اقدس میں درود پاک کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے سوگیا۔ نبی کریم ﷺ نے اپنا چہرہ انور کے ساتھ دیدار کرایا اور سلطان سے یوں مخاطب ہوئے۔ 1۔ اے سبکتگین کے بیٹے۔ 2۔ تو نے میرے وارث کی مدد کی ہے۔ 3۔ کل قیامت ولے دن میں تیری شفاعت اور مدد کروں گا۔ اس طرح سچے خواب سے ایک ہی الفاظ میں شیطان کی طرف سے دماغ میں ڈالے گئے تینوں شک دور ہوگئے۔ اللہ پاک تمام مومنین کو مساجد اور مستحق دینی و دنیاوی طالب علموں کی خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں